چین اور افغانستان انسداد دہشت گردی میں تعاون مضبوط کرنے پر متفق

, ,

بیجنگ (شِنہوا)چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ نے افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں دونوں فریقوں نے تعاون کو مستحکم کرنے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا۔انہوں نے کہا کہ چین موسم بہارتہوار کے قریب آتے ہی افغانستان میں چینی اہلکاروں اور اداروں کی حفاظت کو بہت اہمیت دیتا ہے،امید ہے کہ افغانستان ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات کرے گا۔متقی نے چینی عوام کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کسی بھی قوت کو اپنی سرزمین ان سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا جو افغانستان۔ چین دوستی کو سبوتاژ کرتی اور چین کے مفادات کو نقصان پہنچاتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک ہر قسم کی دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا اور افغانستان میں چینی اہلکاروں اور اداروں کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے گا۔چھن نے کہا کہ چین افغانستان سے اچھے ہمسایہ تعلقات، دوستی اور تعاون کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، ہمیشہ اس کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت، افغان عوام کے آزادانہ انتخاب اور ان کے مذہبی عقائد اور نسلی روایات کا احترام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا اور نہ ہی وہ افغانستان میں اپنا مفاد یا اثر و رسوخ چاہتا ہے۔چھن نے کہا کہ چین ایک جامع اور وسیع البنیاد سیاسی ڈھانچے کی تعمیر، اعتدال پسند اور مستحکم داخلی اور خارجہ پالیسیوں کے نفاذ، ہر قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور تمام ممالک بالخصوص اپنے ہمسایوں سے دوستانہ تعلقات کے قیام میں افغان عبوری حکومت سے تعاون کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین افغان عوام کی تکالیف پر ان سے ہمدردی رکھتا ہے اور افغانستان کی معاشی، سماجی ترقی اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے کے لئے مزید مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔متقی نے کہا کہ افغان عبوری حکومت ایک چین اصول کی پاسداری کرتی ہے اور اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ پر چین کی حمایت کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے پر چین کا خیرمقدم کرتا اور چین کے ساتھ تبادلہ و تعاون مضبوط بنانے کی توقع رکھتا ہے۔

Leave a Reply