طالبات کو زہردینے کے واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا پر ایرانی فورس کا تشدد

, ,

تہران:ایران میں گذشتہ نومبر سے ملک میں اسکول کی طالبات کو متاثر کرنے والی زہر کی لہر کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ایران میں والدین، اساتذہ اور یونیورسٹی کے طلبا نے مظاہرے کیے۔ اس دوران بعض مقامات پرمظاہرین کو پاسداران انقلاب کے حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق سماجی کارکنوں نے اطلاع دی کہ علامہ طباطبائی یونیورسٹی کے محافظوں نے جو پاسیج اور پاسداران انقلاب کے ارکان پر مشتمل ہے نے احتجاج کرنے والے طلبا پر حملہ کیا۔انہوں نے وضاحت کی کہ محافظوں کی مظاہرین کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور ان میں سے متعدد کو گرفتار کر لیا۔ خدشہ ہے کہ انہیں سکیورٹی سروسز کے حوالے کر دیا جائے گا۔جب کہ ایک محافظ کو ویڈیو کلپس میں یہ کہتے ہوئے سنا گیاکہ ان سب کو اسکول سینکال دینا چاہیے۔سیکڑوں ایرانی شہریوں اور طالبات نے طالبات کو زہر دینے کے واقعات کے خلاف احتجاج کیا۔مختلف علاقوں میں احتجاج کرنے والے خاندانوں اور اساتذہ نے حکام پر تنقید کرتے ہوئے نعرے لگائے اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔شمال مشرقی شہر مشہد میں ایک اجتماع میں اساتذہ نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھاکہ یہ ایران کا بوکو حرام ہے، جہاں اسکول کی طالبات کو زہر دیا جاتا ہے۔کردستان کے دارالحکومت سنندج میں مظاہرین نے طالبان مردہ باد خواہ ایران ہو یا افغانستان کے نعرے لگائے۔یہ احتجاجی مظاہرے گذشتہ نومبر میں شہر قم سے پھوٹنے والی بچیوں کو زہر دینے والی لہر کے بعد سامنے آئے تھے، جب زہریلی گیس سے متاثرہ تقریبا 800 طالبات کو تھکاوٹ، آنتوں میں درد اور بیہوش ہونے کے واقعات کاسامنا کرنا پڑا۔

Leave a Reply