تازہ ترین
>>ایف بی آر نے ستمبر کیلئےمقرر 795 ارب ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرلیا>>نوازشریف کی واپسی پرقانون اپناراستہ اختیارکرے، عمران خان کا مقابلہ فوج نہیں ریاست کے ساتھ ہے، انوارالحق کاکڑ>>60 ڈالر فی بیرل تیل کا طویل مدتی معاہدہ، پاکستانی وفد 10 اکتوبر کو روس روانہ ہوگا>>بلوچستان میں ایم ڈی کیٹ کے پرچے آﺅٹ ہونا انتظامی نااہلی ہے، ٹیسٹ منسوخ کیا جائے، پی ایس ایف>>ڈیرہ بگٹی سے اغوا 6 فٹبالرز میں 4 بازیاب، گھروں تک پہنچا دیا گیا>>مستونگ بم دھماکہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی، اسرار زہری>>مستونگ خودکش دھماکے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کیخلاف درج>>جامعہ تربت کا وائس چانسلر کی زیرصدارت ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کا 17 ویں اجلاس>>دھماکے سے متعلق تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان>>کوئٹہ ،کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کا ٹراما سینٹر کا دورہ، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کرنے کی ہدایت

کیا شیزو فرینیا دائمی مرض ہے؟ وجوہات اور علاج

, ,

شیزوفرینیا ایک سنگین ذہنی حالت کا مرض ہے، جس کی علامات میں فریب نظر، نفسیاتی دباؤ اور حقیقت سے لاتعلقی شامل ہیں، اس کیفیت میں انسان ٹھیک سے سوچ نہیں سکتا اور اس کا دماغ اس کے قابو نہیں رہتا۔

یہ ایک دائمی اور شدید ذہنی عارضہ ہے جو کسی شخص کے سوچنے، عمل کرنے، جذبات کا اظہار کرنے، حقیقت کو سمجھنے اور دوسروں سے تعلق رکھنے کے طریقے کو متاثر کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں وہ تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکبر درس نے اس بیماری سے چھٹکارے کیلئے کچھ کار آمد باتیں بتائیں جن پر عمل کرنے سے شیزو فرینیا کے مریضوں کو کافی حد تک افاقہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بیماری کو ہم نظر انداز نہیں کرسکتے کیونکہ یہ مزاج کی نہیں بلکہ خیالات کی بیماری ہے اور اس کیفیت میں منفی قسم کے شکوک وشبہات زیادہ ہونے لگتے ہیں، لوگوں سے خوف محسوس ہوتا ہے اور وہ دشمن لگتے ہیں مریض کو عجیب سی آوازیں اور مختلف تصاویر نظر آتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شیزوفرینیا کے شکار لوگوں کو معاشرے میں اچھی کارکردگی دکھانے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ خود کو خوفزدہ اور پیچھے رہ جانے والا محسوس کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ حقیقت سے رابطہ کھوچکے ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اکبر درس نے کہا کہ اس بیماری کی وجوہات بہت سی ہوسکتی ہیں جن میں بڑی وجہ موروثی معاملات کے علاوہ دماغ میں جو کیمیکلز پائے جاتے ہیں ان کے ڈسٹرب ہونے اور دماغ کے دونوں حصوں کا ایک دوسرے سے تعلق متاثر ہونے سے بھی شیزوفرینیا لاحق ہوتا ہے۔

اس مرض کے علاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مرض کی تشخیص فوری طور پر نہیں کی جاسکتی، یہ علامات کم از کم چھ ماہ تک ہوں تو اس شخص کو شیزوفرینیا کا مریض کہا جاسکتا ہے، اس کا علاج ادویات کے ساتھ مریض پر توجہ اور اس کے ساتھ اچھا رویہ بھی رکھنا ضروری ہے۔ مناسب علاج سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

Leave a Reply