میٹھے پانی کی ایک مچھلی کا کھانا، ایک ماہ آلودہ پانی پینے کے برابر نقصان دہ

, ,

واشنگٹن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سال میں میٹھے پانی کی ایک مچھلی کھانا ایک مہینے تک ’فار ایور کیمیکلز‘ سے آلودہ پانی پینے کے برابر ہے۔

پرفلورو الکائل اور پولی فلورو الکائل(پی ایف ایز) مرکبات  المعروف ’فارایور کیمیکلز‘کئی صورتوں میں ہماری روز مرہ زندگی کا حصہ ہوتے ہیں لیکن یہ مرکبات کینسر اور دیگر صحت کے مسائل سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے انوائرنمنٹل ورکنگ گروپ (ای ڈبلیو جی) کے محققین نے امریکا بھر سے میٹھے پانی کے ذخیروں سے پکڑی جانے والی مچھلیوں کے گوشت کے 500 نمونوں کا تجزیہ کیا۔

تجزیے میں یہ تخمینہ لگایا گیا کہ ان کیمیکلز سے آلودہ مچھلیوں کو کھانا ایک مہینے تک پی ایف ایز سے آلودہ (48 حصے فی 10 کھرب) پانی پینے کے برابر ہے۔

تحقیق کے میں دیکھا گیا کہ مچھلیوں میں پی ایف ایز کی اوسط مقدار 9500 نینو گرام فی کلوگرام تھی لیکن سُپیریئر، مشیگن، ہیورن جیسی بڑی جھیلوں سے پکڑی جانے والی مچھلیوں میں یہ مقدار بڑھ کر 11 ہزار 800 نینو گرام فی کلو گرام تک پہنچ گئی تھی۔

پی ایف ایز کی یہ مقدار کمرشلی طور پر پکڑ کر فروخت کی جانے والی مچھلیوں میں پائی جانے والی مقدار کی نسبت 280 گُنا زیادہ ہے۔

ای ڈبلیو جی کے سینئر سائنس دان اور تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر ڈیوڈ اینڈریو کے مطابق وہ لوگ جو میٹھے پانی کی مچھلی کھاتے ہیں بالخصوص وہ لوگ جو باقاعدگی سے مچھلی پکڑتے ہیں اور کھاتے ہیں، ان کے جسم میں خطرناک حد تک پی ایف ایز کی موجودگی کا خدشہ ہے۔

فی الوقت پی ایف ایز تقریباً 12 ہزار صورتوں میں موجود ہیں جن کے فائر فائیٹنگ فوم،فرائی پان پر کی جانے والی نان-اسٹکنگ کوٹنگ اور ٹیکسٹائل سمیت کئی استعمال ہیں۔

Leave a Reply