
قائمہ کمیٹی نے اوورسیزپاکستانیوں کےلئے نشستیں مختص کرنے سمیت 2بل خارج کردیے
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے اوورسیزپاکستانیوں کے لئے قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں میںنشستیں مختص کرنے کے بل سمیت2بل خارج کرتے ہوئے انہیں قومی اسمبلی سے پاس نہ کرنے کی سفارش کردی ، دونوں بل محرکین کی جانب سے اجلاس میں عدم شرکت کے باعث خارج کئے گئے، کمیٹی نے "قانون شہادت(ترمیمی)بل”منظور کر لیا جس کے تحت بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کو ایکسپرٹ رائے کے طور پر پیش کیا جا سکے گا، کمیٹی نے جنوبی پنجاب صو بے کے قیام سے متعلق 26ویں آئینی ترمیم کا بل ایک بار پھر موخر کردیا ، جبکہ سپلیمنٹری گرانٹس سے متعلق بل پر رائے کے لئے سیکرٹری خزانہ کو بھی طلب کر لیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں مختلف بلوں کا جائزہ لیا گیا ۔” قانون شہادت(ترمیمی)بل2022“ سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے وزارت قانون حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ابھی بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کو ایکسپرٹ رائے کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا ، ان کی رپورٹ ایکسپرٹ رائے کے طور پرکنسڈر نہیں ہوتی، رکن کمیٹی عالیہ کامران نے کہا کہ ہمیں سوچ سمجھ کر صحیح قانون بنانا چاہئے، کمیٹی نے بل کا جائزہ لینے کے بعد اس کی منظوری دے دی ، بل کے تحت بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کو ایکسپرٹ رائے کے طور پر پیش کیا جا سکے گا۔ اجلاس میں جنوبی پنجاب صو بے کے قیام سے متعلق 26ویں آئینی ترمیم کے بل کا بھی جائزہ لیا جانا تھا تاہم کمیٹی نے بل موخر کردیا ، اجلاس میں رکن کمیٹی کشور زہرا اور رکن اسمبلی سید حسین طارق کی جانب سے پیش کئے گئے آئینی ترمیمی بلوں کا بھی جائزہ لیا گیا ، کمیٹی نے دونوں بل آئندہ کے لئے موخر کردیئے ، کمیٹی نے سپلیمنٹری گرانٹس سے متعلق بل پر رائے کے لئے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری خزانہ کو بھی طلب کر لیا،کمیٹی نے دو بلوں کے محرکین کے اجلاس میں نہ آنے پر ان کے بل خارج کردیئے جن میں نورعالم خان کی جانب سے پیش کیاگیا”آئینی (ترمیمی)بل2021“اور محسن داوڑکی جانب سے پیش کیاگیا”ہائیکورٹس (اسٹیبلشمنٹ)(ترمیمی)بل2021 “بھی شامل ہے، نور عالم خان کی جانب سے پیش کئے گئے ”آئینی (ترمیمی) بل میں سمندر پار پاکستانیوں کے لئے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو دو نشستیں جبکہ ہر صوبائی اسمبلی میں ایک نشست مختص کرنے کی ترمیم شامل کی گئی تھی۔