تازہ ترین
>>ایف بی آر نے ستمبر کیلئےمقرر 795 ارب ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرلیا>>نوازشریف کی واپسی پرقانون اپناراستہ اختیارکرے، عمران خان کا مقابلہ فوج نہیں ریاست کے ساتھ ہے، انوارالحق کاکڑ>>60 ڈالر فی بیرل تیل کا طویل مدتی معاہدہ، پاکستانی وفد 10 اکتوبر کو روس روانہ ہوگا>>بلوچستان میں ایم ڈی کیٹ کے پرچے آﺅٹ ہونا انتظامی نااہلی ہے، ٹیسٹ منسوخ کیا جائے، پی ایس ایف>>ڈیرہ بگٹی سے اغوا 6 فٹبالرز میں 4 بازیاب، گھروں تک پہنچا دیا گیا>>مستونگ بم دھماکہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی، اسرار زہری>>مستونگ خودکش دھماکے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کیخلاف درج>>جامعہ تربت کا وائس چانسلر کی زیرصدارت ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کا 17 ویں اجلاس>>دھماکے سے متعلق تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان>>کوئٹہ ،کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کا ٹراما سینٹر کا دورہ، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کرنے کی ہدایت

صحت کا اہم ترین قومی ادارہ تاحال مستقل سربراہ کا منتظر، حکومت گریزاں

, ,

اسلام آباد: صحت کا اہم ترین قومی ادارہ این آئی ایچ تاحال مستقل سربراہ کا منتظر ہے، دوسری طرف حکومت مستقل سربراہ کی تعیناتی سے گریزاں ہے۔

ذرائع کے مطابق قومی ادارہ صحت (NIH) میں ڈاکٹر محمد سلمان عارضی طور پر سی ای او تعینات ہیں، وہ سی ای او قومی ادارہ صحت کی ریٹائرمنٹ پر چارج لیں گے، سی ای او ڈاکٹر غزالہ پروین 30 مئی کو ریٹائر ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سلمان قومی ادارہ صحت کے سنیئر ترین افسر نہیں ہیں، جب کہ حکومت قومی ادارہ صحت میں مستقل سربراہ تعینات نہیں کرنا چاہتی۔

حکومت کی خواہش ہے کہ پروفیسر عامر اکرام کو این آئی ایچ کا سربراہ تعینات کرے، جب کہ وہ دو ماہ قبل مدت ملازمت کی تکمیل پر ریٹائر ہوئے ہیں، اور وہ 6 سال ڈیپوٹیشن پر سربراہ این آئی ایچ تعینات رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پروفیسر عامر اکرام این آئی ایچ کے سربراہ بننے کے لیے رابطے کر رہے ہیں، ان کی تعیناتی کے لیے سمری 2 بار وزیر اعظم آفس بھجوائی گئی ہے، تاہم وزیر اعظم آفس نے پروفیسر عامر اکرام کی سمری پر اعتراضات عائد کیے تھے۔

ذرائع کے مطابق ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے 3 سال بعد بھی قومی ادارہ صحت کی تنظیم نو مکمل نہیں ہو سکی ہے، کیوں کہ ای ڈی این آئی ایچ پوسٹ کی عدم تخلیق پر مستقل سربراہ کی تعیناتی ممکن نہیں ہے۔

Leave a Reply