تازہ ترین
>>ایف بی آر نے ستمبر کیلئےمقرر 795 ارب ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرلیا>>نوازشریف کی واپسی پرقانون اپناراستہ اختیارکرے، عمران خان کا مقابلہ فوج نہیں ریاست کے ساتھ ہے، انوارالحق کاکڑ>>60 ڈالر فی بیرل تیل کا طویل مدتی معاہدہ، پاکستانی وفد 10 اکتوبر کو روس روانہ ہوگا>>بلوچستان میں ایم ڈی کیٹ کے پرچے آﺅٹ ہونا انتظامی نااہلی ہے، ٹیسٹ منسوخ کیا جائے، پی ایس ایف>>ڈیرہ بگٹی سے اغوا 6 فٹبالرز میں 4 بازیاب، گھروں تک پہنچا دیا گیا>>مستونگ بم دھماکہ انتظامیہ کی نااہلی ہے، حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی، اسرار زہری>>مستونگ خودکش دھماکے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آوروں کیخلاف درج>>جامعہ تربت کا وائس چانسلر کی زیرصدارت ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کا 17 ویں اجلاس>>دھماکے سے متعلق تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے، نگران وزیراعلیٰ بلوچستان>>کوئٹہ ،کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کا ٹراما سینٹر کا دورہ، زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کرنے کی ہدایت

جسم کی چربی پگھلانے والا پروٹین دریافت

, ,

کیمبرج: مُٹاپے سے نجات پانے کے لیے لوگ ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ ورزش ، کھانے کی مقدار اور اوقات کی پابندی کرتے ہوئے غذائی کھپت کا بھرپور خیال کرنے کے ساتھ دوا یا سرجری سے بھی گریز نہیں کرتے۔لیکن اب سائنس دان ایک ایسے قدرتی علاج کو وضع کرنے کے قریب ہیں جو لوگوں کو چکنائی پگھلانے میں مدد دے گا۔

محققین نے ایک تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی ہے براؤن فیٹ کو کس طرح سے فعال کیا جاسکتا ہے۔براؤن فیٹ جسم میں موجود مفید چکنائی ہوتی ہے جو سرد حالات میں بڑی مقدار میں حراروں کو جلاتی ہے۔

لوگوں کے پیٹ پر جمع ہو کر مُٹاپے کا سبب بننے والی مضر سفید چکنائی کے برعکس سائنس دان براؤن چکنائی کے جمع ہونے کو بہتر سمجھتے ہیں تاکہ وزن کم کرنے میں لوگوں کی مدد کی جاسکے۔

اگر اس چکنائی کو ٹھنڈ محسوس ہونے کے علاوہ کسی بھی وقت فعال کیا جا سکتا ہو تو یہ مرضی کے مطابق وزن کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

فی الحال اس علاج کے وضع ہونے میں کافی وقت ہے لیکن سائنس دان براؤن چکنائی کے کیلوریز جلانے کا سبب بننے والے پروٹین کا تفصیلی سالمی ڈھانچہ افشا کر کے علاج کے کافی نذدیک آگئے ہیں۔

’ان کپلنگ پروٹین 1 (UCP 1) نامی پروٹین ایک سائنسی معمہ ہے اور محققین یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ یہ پروٹین حراروں کو جلانے کے لیے کیسے فعال ہوتا ہے۔

لیکن اب سائنس دانوں کو غیر فعالی کے وقت پروٹین کے اندر موجود دو دروازوں کی پوزیشن کی تلاش کے بعد اس متعلق کچھ فہم حاصل ہوا ہے۔

جب یہ پروٹین غیر فعال ہوتا ہے تو اس کا اندرونی در بند ہوتا ہے اور بیرونی در کھلا ہوا ہوتا ہے۔ سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ جب یہ پروٹین فعال ہوتے ہوں گے تو ان دروازوں کی پوزیشن الٹی ہوتی ہوگی۔

یونیورسٹی آف کیمبرج سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ پروفیسر ایڈمنڈ کنجی کا کہنا تھا کہ پروٹین کا یہ ڈھانچہ سائنس دانوں کو یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ اس کو کیسے فعال کیا جائے۔

Leave a Reply