بلوچستان میں ایم ڈی کیٹ کے پرچے آﺅٹ ہونا انتظامی نااہلی ہے، ٹیسٹ منسوخ کیا جائے، پی ایس ایف
کوئٹہ : پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے صوبائی صدر طاہر شاہ کاکڑ اور صوبائی جنرل سیکرٹری رزاق عاصم نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ 10 ستمبر 2023ءکو کوئٹہ کی بیوٹمز یونیورسٹی میں ہونے والی ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں جو کہ غریب طلباءاور طالبات کیساتھ سراسر ظلم اور بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کی منصوبہ بندی کی ایک کڑی ہے۔ اس طرح کی نا انصافیوں سے بلوچستان کے تعلیم یافتہ طبقے میں مایوسی پھیل رہی ہے، جس کے نتائج انتہائی بھیانک ہوسکتے ہیں، جس سے طلبا میں تعلیم حاصل کرنے کی دلچسپی ختم ہوتی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی مضحکہ خیز بات تو یہ ہے کہ پیپر شروع ہونے سے پہلے امتحانی ہال سے باہر لوگوں کے پاس پیپر موصول ہوتا ہے جو کہ ایم ڈی کیٹ بولان میڈیکل یونیورسٹی اور جس ادارے کو ٹیسٹ لینے کی ذمہ داری تفویض کی گی ان کی ترجیحات اور صلاحیت پر سوالیہ نشان ہے؟ بلوچستان میں میڈیکل کالجز کے انٹری ٹیسٹ میں پیپر بنانے میں ہمیشہ دوہرا معیار روا رکھا گیا ہے، اس بار بھی بلوچستان کا ٹیسٹ باقی صوبوں کے مدمقابل بہت سخت اور آﺅٹ آف کورس بنایا گیا تھا جو کہ یہاں کے محنت کش طلباءاور طالبات کے ساتھ ایک زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بولان میڈیکل یونیورسٹی کوئٹہ جو کہ ایک بہت بڑا ادارہ ہے ان کے پاس اب بھی اپنے طلبا کا ٹیسٹ لینے کے بجائے کسی دوسرے متنازعہ ادارے سے ٹیسٹ لینے کی خدمات حاصل کرنا اپنے ہی ادارے پر عدم اعتماد ہے، پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان مطالبہ کرتی ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا لیا گیا ٹیسٹ منسوخ کر کے امتحان ری شیڈول کر کے کسی مستند، قابل اعتبار ادارے سے امتحان ری کنڈکٹ کروایا جائے تاکہ بلوچستان میں پڑھائے گئے نصاب کے مطابق ٹیسٹ تیار کرکے میرٹ کی بنیاد پر طالب علموں کا انتخاب کریں۔